Interview with Dr Nabi Bux Narejo by Sana Shaikh
ڈاکٹر نبی بخش ناریجو
ثناء شیخ
ڈاکٹر نبی بخش ناریجو چیئرمین آف شعبہ کرمنا لوجی یونیورسٹی آف سندھ ہیں۔آپ سندھ کرمنالوی میں ڈکٹریٹ کرنے والی پہلی شخصیت ہیں۔ ان کی پیدائش کی 1970کوہوئی، انہیں گانہ گانے،موسیقی ،صوفی ازم اور شاعری کا بہت شوق ہے ،ان کا مننا ہے کہ ہم کرائم کو صوفی ازم سے کم کیا جا سکتا ہے ۔
سوال:آپ کا منناہے کہ کرائم کو صوفی ازم سے کم کیا جاسکتا ہے لیکن کیسے ؟
جواب:صوفیازم یک فلوسوفی آف پیس ہے ایک ٹولرینس ہے سندھ بنیادی طور پر صوفیوں کی زمین رہی ہے۔صوفی ازم ایک میتھڈ نہیں بلکہ ایک چینل ہے میں سمجھ تا ہوں کہ پوزیٹیوٹی صوفی ازم وہ صوفی ازم نہیں جوکہ ہمیں مزارات سے ملتا ہے بلکہ وہ صوفی ازم جو ہمیں شاہ عنایت اور شاہ عبدللطیف کی شاعری سے ملتا ہے اُس سے ہم لوگوں کو دلی سکون دے کر کرائم کو ختم کرنے کا سبب بن سکتے ہیں ۔
سوال:آپ کا منناہے کہ کرائم کو صوفی ازم سے کم کیا جاسکتا ہے لیکن کیسے ؟
جواب:صوفیازم یک فلوسوفی آف پیس ہے ایک ٹولرینس ہے سندھ بنیادی طور پر صوفیوں کی زمین رہی ہے۔صوفی ازم ایک میتھڈ نہیں بلکہ ایک چینل ہے میں سمجھ تا ہوں کہ پوزیٹیوٹی صوفی ازم وہ صوفی ازم نہیں جوکہ ہمیں مزارات سے ملتا ہے بلکہ وہ صوفی ازم جو ہمیں شاہ عنایت اور شاہ عبدللطیف کی شاعری سے ملتا ہے اُس سے ہم لوگوں کو دلی سکون دے کر کرائم کو ختم کرنے کا سبب بن سکتے ہیں ۔
سوال:آپ کیا سمجھتے ہیں کہ کیا کرائم کی شرح میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اگر ہو رہا ہے تو کیسے؟
جواب:آبادی بڑھ رہی ہے ۔ادارے جن کو کام کرنا چاہیے جیساکہ پولیس ،کرمنل جسٹس وہ کام کرتے نہیں ہیں۔ہمارے یہاں مین پاور اُن کو نہیں ہے جن کے پاس ایڈوانس نالیج ہو۔ہمارے یہاں کی پولیس کو نالیج تو ہے مگر ایڈوانس نالیج نہیں ہے ہمارے یہاں کے ھیڈکانسٹیبل ایڈوانس کرائم کو کنٹرول نہیں کر سکتے ۔تعلیم بہت لازمی ہے آج کل کے کرائم کو کنٹرول کرنے کے لئے
سوال:آپ کے خیال سے اِیسے کون سے عملی اقدامات کرنے چاہیے جو کرئم کو روکنے کا سبب بنے ؟
جواب:سب سے پہلے ہمیں ریسرچ اور ڈیٹا کلیکٹر میں تعلیم یافتہ لوگوں کو مواقع دینے چاہیے تاکہ وہ لوگوں کو بتائے کے کے صحیح ہے اورکیا غلط اور ان کو فنڈنگ بھی دی جائے تاکہ وہ لوگوں میں بلکہ خاص طور پر گاوں گوٹھ میں جاکر سیمینار کرواے جس سے لوگوں میں شعور پیدا ہو اور ماں باپ کو چائیے کے اپنے بچوں کے سامنے ایسی زبان کا انتخاب نہ کرے ۔جن سے اُن پر غلط اثر پڑے۔اور میرا پرپوزل یہ ہے کے پولیس کو پرایویٹایئز کرنا چاہیے۔اور جب بھی ایف آئی آر درج کی جائے تب ایک جرنالجسٹ ایک کرمنالوجسٹ کو ساتھ بیٹھا کر پھر ہی آف ائی ار لونچ کی جائے ایکایس ایچ وت کو اس بات کا پاور نہیں ہو کے وہ ایف آئی آر درج کر سکے ۔
سوال: طلبہ میں کرمنا لوجی کے رجحان کو کس طرح سے بڑھا یا جاسکتا ہے؟
جواب: طلبہ میں کرمنا لوجی کا رجحان کافی نہیں بلکہ بہت بڑھ چکا ہے اگر رجحان بڑھانا ہے تو وہ گوارنمنٹ کا رجحان بڑھانا چاہیے جس نے بلکل ہی کرمنا لوجی کو اندیکھا کر دیا ہے گوانمنٹ کو چاہیے کے اس ادارے پر خاص توجہ دی تاکہ اس کو مزید بہتر بنایا جا سکے ۔
سوال:کرمنالوجی میں لڑکیوں کی تعداد بہت کم ہے آخر اس کی کیا وجہ ہے؟
جواب:جب کرمنا لوجی اسٹارٹ ہوا تھا تو لڑکیا ں بہت دری ہوئی تھی کہ پتا نہیں کیا ہے کرمنا لوجی شاید ہمیں ٹیراریزم پڑھائے گے پتا نہیں کیا ہوگا لیکن ماشااللہ اب لڑکیوں میں آہستہ آہستہ آگاہی بڑھ رہی ہے تو لڑکیاں بھی کا فی انٹراسٹیڈ ہیں۔لیکن اب ہمارے یہاں 25کا ریشو ہے ۔
سوال:کرمنا لوجی کے شعبہ میں آپ کیسے تبدیلیاں چاہتے ہیں؟
جواب:ہمارے اس شعبہ میں نہ تو کرسیاں ہے اور نہ ہی کلاس روم ہے ہمارے یہاں فائنل ایئر کی کلاس کلارک افیس میں لی جاتی ہے اور تو اور ہمارے پاس اپنی نہ تو سیمینار لائبریری ہے اور نہ ہی فورنسک لیب ہے یہ سب چیزعں کی ہمیں سخت ضرورت ہے۔
سوال:کرمنا لوجی میں میڈیا کا کیا رول ہے؟
جواب:دیکھے ہمارا اور میڈیا کا تقریبن سیم ہی کام ہے میڈیا پرسن ہمارا اسوسییٹ ہے۔ہمارا کام ہے کے کرئم کو انویسٹیگیٹ کلیکٹ کرنا اور پروفائیل بنانا ہے لکن ایک جرنالسٹ کاکام ہے کرئم کو اور کرئم کی تفصیلات کو عوام تک پہچاناہے ۔اور میں یہ سمجھتا ہو کہ یہ دونوں ہی معاشرہ کا ایک اہم پہلو ہیں۔
سوال: کیاکرئم کے خاتمے کا حل کیا صرف سزا موت ہے؟
جواب:بلکل نہیں ۔ایک کرمنالوجسٹ ایک جرنالسٹ اور حکومت کے لا میکر کے ساتھ مل کر بیٹھنا چاہیے اور ایسا ایک پلان تشکیل دینا چائیے جس سے ان کو دماغی طور پر ٹرینڈ کر کہ انھیں بھی سوسایٹی کا حصہ بننا چایئے۔
سوال:بے روزگاری بڑھتے ہوئے کرائم کی وجہ ہے اگر ہے تو کیوں ہے؟
جواب: جی ہاں بلکل بڑھتی ہو ئی بیروزگار ی کرا ئم کو تقویت دے رہی ہے ۔ بیروزگاری کو ختم کرے کرائم اپنے اپ ختم ہوجائے گا۔
سوال:پاکستان میں کرمنا لوجی کا کیا اسکوپ ہے؟
جواب: دنیاں میں اگر کہی خون ہوتا ہے تو ایک کرمنا لوجسٹ کا ہی کام ہے کہ وہ اس کے ہر ایک اہم پہلوں پر روشنی ڈالے جو کے انصاف کی فرہامی میں آسانی کاباعث بنتے ہیں لیکن اگر ہمارے ملک میں کہی خوں ہوجائے تو ایک پولیس والا ہی اس سارے معملا کو اسڑیڈی کرتاہے جو کہ ان سب کے لئے تیار نہیں ہوتا تو لہاذا کیس کے مختلف پھلوں رہے جاتے ہیں جس کی وجہ سے نہ جانے کیتنے لوگ انصاف سے محروم ہوجاتے ہیں۔
سوال:کرمنا لوجی کا سوسائٹی پر کیا اثرپڑتاہے؟
جواب:سوسائٹی ہمیں بہت چاہتی ہے ہماری بہت عزت کرتی ہے لکین افسوس ہے کہ گوارنمیٹ ہمیں بہت نیگلیکٹ کرتی ہے جس بات کا دکھ بھی ہے ہمیں۔
سوال:آپ پاکستان کی یوتھ کو کرمنا لوجی کے حوالے سے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ؟
جواب :یوتھ کو میں یہی پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اپنا وقت زایانہ کرے دوستوں کہ ساتھ بیٹھنا ٹائم پاس کرنے سے کچھ نہیں ہوگا آپ تعلیم میں ماسٹر جائے ہو ئے معاشرہ آپ کو خود ہی اہمیت دی گااور اگر اپ کے پاس ماسٹر نالیج نہیں تو پھر بے کار ہے سب چیزے آپ کی لئے بھی اور آپ کے معاشرہ کے لئے بھی۔
جواب:آبادی بڑھ رہی ہے ۔ادارے جن کو کام کرنا چاہیے جیساکہ پولیس ،کرمنل جسٹس وہ کام کرتے نہیں ہیں۔ہمارے یہاں مین پاور اُن کو نہیں ہے جن کے پاس ایڈوانس نالیج ہو۔ہمارے یہاں کی پولیس کو نالیج تو ہے مگر ایڈوانس نالیج نہیں ہے ہمارے یہاں کے ھیڈکانسٹیبل ایڈوانس کرائم کو کنٹرول نہیں کر سکتے ۔تعلیم بہت لازمی ہے آج کل کے کرائم کو کنٹرول کرنے کے لئے
سوال:آپ کے خیال سے اِیسے کون سے عملی اقدامات کرنے چاہیے جو کرئم کو روکنے کا سبب بنے ؟
جواب:سب سے پہلے ہمیں ریسرچ اور ڈیٹا کلیکٹر میں تعلیم یافتہ لوگوں کو مواقع دینے چاہیے تاکہ وہ لوگوں کو بتائے کے کے صحیح ہے اورکیا غلط اور ان کو فنڈنگ بھی دی جائے تاکہ وہ لوگوں میں بلکہ خاص طور پر گاوں گوٹھ میں جاکر سیمینار کرواے جس سے لوگوں میں شعور پیدا ہو اور ماں باپ کو چائیے کے اپنے بچوں کے سامنے ایسی زبان کا انتخاب نہ کرے ۔جن سے اُن پر غلط اثر پڑے۔اور میرا پرپوزل یہ ہے کے پولیس کو پرایویٹایئز کرنا چاہیے۔اور جب بھی ایف آئی آر درج کی جائے تب ایک جرنالجسٹ ایک کرمنالوجسٹ کو ساتھ بیٹھا کر پھر ہی آف ائی ار لونچ کی جائے ایکایس ایچ وت کو اس بات کا پاور نہیں ہو کے وہ ایف آئی آر درج کر سکے ۔
سوال: طلبہ میں کرمنا لوجی کے رجحان کو کس طرح سے بڑھا یا جاسکتا ہے؟
جواب: طلبہ میں کرمنا لوجی کا رجحان کافی نہیں بلکہ بہت بڑھ چکا ہے اگر رجحان بڑھانا ہے تو وہ گوارنمنٹ کا رجحان بڑھانا چاہیے جس نے بلکل ہی کرمنا لوجی کو اندیکھا کر دیا ہے گوانمنٹ کو چاہیے کے اس ادارے پر خاص توجہ دی تاکہ اس کو مزید بہتر بنایا جا سکے ۔
سوال:کرمنالوجی میں لڑکیوں کی تعداد بہت کم ہے آخر اس کی کیا وجہ ہے؟
جواب:جب کرمنا لوجی اسٹارٹ ہوا تھا تو لڑکیا ں بہت دری ہوئی تھی کہ پتا نہیں کیا ہے کرمنا لوجی شاید ہمیں ٹیراریزم پڑھائے گے پتا نہیں کیا ہوگا لیکن ماشااللہ اب لڑکیوں میں آہستہ آہستہ آگاہی بڑھ رہی ہے تو لڑکیاں بھی کا فی انٹراسٹیڈ ہیں۔لیکن اب ہمارے یہاں 25کا ریشو ہے ۔
سوال:کرمنا لوجی کے شعبہ میں آپ کیسے تبدیلیاں چاہتے ہیں؟
جواب:ہمارے اس شعبہ میں نہ تو کرسیاں ہے اور نہ ہی کلاس روم ہے ہمارے یہاں فائنل ایئر کی کلاس کلارک افیس میں لی جاتی ہے اور تو اور ہمارے پاس اپنی نہ تو سیمینار لائبریری ہے اور نہ ہی فورنسک لیب ہے یہ سب چیزعں کی ہمیں سخت ضرورت ہے۔
سوال:کرمنا لوجی میں میڈیا کا کیا رول ہے؟
جواب:دیکھے ہمارا اور میڈیا کا تقریبن سیم ہی کام ہے میڈیا پرسن ہمارا اسوسییٹ ہے۔ہمارا کام ہے کے کرئم کو انویسٹیگیٹ کلیکٹ کرنا اور پروفائیل بنانا ہے لکن ایک جرنالسٹ کاکام ہے کرئم کو اور کرئم کی تفصیلات کو عوام تک پہچاناہے ۔اور میں یہ سمجھتا ہو کہ یہ دونوں ہی معاشرہ کا ایک اہم پہلو ہیں۔
سوال: کیاکرئم کے خاتمے کا حل کیا صرف سزا موت ہے؟
جواب:بلکل نہیں ۔ایک کرمنالوجسٹ ایک جرنالسٹ اور حکومت کے لا میکر کے ساتھ مل کر بیٹھنا چاہیے اور ایسا ایک پلان تشکیل دینا چائیے جس سے ان کو دماغی طور پر ٹرینڈ کر کہ انھیں بھی سوسایٹی کا حصہ بننا چایئے۔
سوال:بے روزگاری بڑھتے ہوئے کرائم کی وجہ ہے اگر ہے تو کیوں ہے؟
جواب: جی ہاں بلکل بڑھتی ہو ئی بیروزگار ی کرا ئم کو تقویت دے رہی ہے ۔ بیروزگاری کو ختم کرے کرائم اپنے اپ ختم ہوجائے گا۔
سوال:پاکستان میں کرمنا لوجی کا کیا اسکوپ ہے؟
جواب: دنیاں میں اگر کہی خون ہوتا ہے تو ایک کرمنا لوجسٹ کا ہی کام ہے کہ وہ اس کے ہر ایک اہم پہلوں پر روشنی ڈالے جو کے انصاف کی فرہامی میں آسانی کاباعث بنتے ہیں لیکن اگر ہمارے ملک میں کہی خوں ہوجائے تو ایک پولیس والا ہی اس سارے معملا کو اسڑیڈی کرتاہے جو کہ ان سب کے لئے تیار نہیں ہوتا تو لہاذا کیس کے مختلف پھلوں رہے جاتے ہیں جس کی وجہ سے نہ جانے کیتنے لوگ انصاف سے محروم ہوجاتے ہیں۔
سوال:کرمنا لوجی کا سوسائٹی پر کیا اثرپڑتاہے؟
جواب:سوسائٹی ہمیں بہت چاہتی ہے ہماری بہت عزت کرتی ہے لکین افسوس ہے کہ گوارنمیٹ ہمیں بہت نیگلیکٹ کرتی ہے جس بات کا دکھ بھی ہے ہمیں۔
سوال:آپ پاکستان کی یوتھ کو کرمنا لوجی کے حوالے سے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ؟
جواب :یوتھ کو میں یہی پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اپنا وقت زایانہ کرے دوستوں کہ ساتھ بیٹھنا ٹائم پاس کرنے سے کچھ نہیں ہوگا آپ تعلیم میں ماسٹر جائے ہو ئے معاشرہ آپ کو خود ہی اہمیت دی گااور اگر اپ کے پاس ماسٹر نالیج نہیں تو پھر بے کار ہے سب چیزے آپ کی لئے بھی اور آپ کے معاشرہ کے لئے بھی۔
Practical work carried out under supervision of Sir Sohail Sangi
at Department of Media & Communication, University of Sindh
http://weeklyroshni.com/article/title/1085
Comments
Post a Comment